Forged Signature on Cheque? Lahore High Court’s Landmark Ruling Explained | Forensic Justice & Q.S.O
Автор: Learning the Law Academy
Загружено: 2025-10-31
Просмотров: 50
Описание:
اگر کسی شخص نے آپ کے چیک پر جعلی دستخط کیے ہوں یا جعلسازی سے چیک تحریر کیا ہو، تو یاد رکھیں کہ ایسا فراڈ قانونی طور پر چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں لاہور ہائی کورٹ کا ایک نہایت اہم فیصلہ قابلِ مطالعہ ہے۔
🔹 آرٹیکلز 59 اور 84 — قانونِ شہادت آرڈر 1984ء
دستخط اور انگوٹھے کے نشان کا تقابلی جائزہ
عدالت نے قرار دیا ہے کہ جدید فرانزک ذرائع اور سائنسی آلات کا استعمال، سچائی تک رسائی اور اصولی انصاف (Substantive Justice) کے حصول کے لیے ناگزیر ہے۔ انصاف کے تقاضے اس بات کے متقاضی ہیں کہ عدالتی صوابدید (Judicial Discretion) کو اس طرح بروئے کار لایا جائے کہ سچ سامنے آئے، خواہ مبینہ دستخط کنندہ (Alleged Signatory) دنیا سے رخصت ہی کیوں نہ ہو گیا ہو۔
جہاں کسی مقدمے کی بنیاد ہی کسی متنازعہ دستاویز (Disputed Document) کی صداقت پر ہو، اور جعلی سازی (Forgery) کا الزام سامنے آئے، وہاں عدالت پر لازم ہے کہ وہ قانونِ شہادت آرڈر 1984ء کے تحت ماہرِ رائے (Expert Opinion) طلب کرے۔
ایسے معاملات میں فرانزک موازنہ (Forensic Comparison) سے انکار، انصاف کے منافی اور Miscarriage of Justice کے مترادف سمجھا گیا ہے۔
✨ یہ فیصلہ اس اصول کو تقویت دیتا ہے کہ قانون کا مقصد سچ کو بے نقاب کرنا ہے، نہ کہ رسمی قانونی پیچیدگیوں میں انصاف کو دفن کرنا۔
Повторяем попытку...
Доступные форматы для скачивания:
Скачать видео
-
Информация по загрузке: